متحدہ عرب امارات میں کورونا وائرس ٹیسٹ کب اور کہاں کروانا چاہیئے

دبئی ہیلتھ اتھارٹی مریضوں کے لئے رہنما اصول مرتب کر رہی ہے

دبئی: دبئی ہیلتھ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) نے سرکاری اسپتالوں اور پرائمری ہیلتھ سینٹرز میں سے کسی میں بھی طبی مدد لینے، ٹیسٹ کروانے اور ملاقات کا انتخاب کرنے کے بارے میں مخصوص ہدایات جاری کیں۔

اب کوئی بھی شخص نامزد مراکز میں کوویڈ ۔ 19 ٹیسٹ کرا سکتا ہے بشرطیکہ وہ ٹیسٹ کے لئے کچھ بنیادی معیار پر پورا اترتا ہو۔

کن افراد کو ٹیسٹ کروانے کیلیے جانا چاہئے؟

اگر کوئی فرد بخار، کھانسی، نزلہ، سانس کی قلت یا سانس لینے میں دشواری جیسی علامات سے دوچار ہے، ورڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے ذریعہ درج کسی تشویش والے ممالک میں سفر کر چکا ہے۔

یا وہ کسی کوویڈ 19 کا مشتبہ مریض سے ملا ہے، تو وہ پہلے گھر میں تنہائی کی مشق کرسکتا ہے اور ڈی ایچ اے ہیلپ لائن 800342 پر کال کرکے ایک اپپٹمنٹ شیڈول کرسکتا ہے۔

ٹیسٹ کیلیے کن دستاویزات کی ضرورت ہے؟

ٹیسٹ کیلیے بہت زیادہ دستاویزات کی ہرگز ضرورت نہیں ہے، اگر آپ اوپر بتائی گئی علامات کا شکار ہیں تو جلد از جلد اپنے قریبی نامزد مرکز میں جایں جہاں ٹیسٹ کیلیے بس آپ کا انشورنس کارڈ منگا جاۓ گا

نجی اسپتالوں میں ٹیسٹ کیلیے آنے والے مریضوں کے لئے احتیاطی تدابیر

• ڈاکٹروں نے زور دیا کہ وہ مریض جو معمولی علامات کے باوجود بھی نجی اسپتالوں میں جاتے ہیں انہیں بھی ہیلتھ کیئر ورکرز سمیت دوسروں کی حفاظت کے لئے احتیاطی تدابیر اپنانا چاہیئیں۔

• دبئی کے میڈیر ہسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر، ڈاکٹر روہت کمار نے کہا، بخار، کھانسی، گلے کی سوزش اور سانس کی قلت کا شکار مریضوں کو ماسک پہننا اور ذاتی حفظان صحت برقرار رکھنا ضروری ہے۔

• انہیں محتاط رہنا چاہئے اور دوسروں سے رابطے سے گریز کرنا چاہئے۔

• یہ ضروری ہے کہ مریض کو متعلقہ حکام کو اطلاع دینا ہو اور فوری علاج کروانا ہو۔

• متحدہ عرب امارات میں، وائرل انفیکشن کی کسی بھی علامت کا شکار شخص ہیلپ لائن نمبر پر کال کرسکتا ہے اور ہدایات پر عمل کرسکتا ہے۔

• تاہم ، انہوں نے کہا، اگر ان میں سے کوئی خود ہی کسی اسپتال میں جا رہا ہے تو، مریض کو پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال کی بجائے اپنی ذاتی گاڑی میں آنا چاہئے۔

• ایک بار جب وہ اسپتال پہنچ جاتے ہیں تو، انہیں استقبالیہ عملے کو آگاہ کرنا چاہئے کہ ان میں کورونا کی علامات ہیں اور اپنی صحیح معلومات دیں۔

ڈاکٹر کمار

ڈاکٹر کمار نے کہا کہ اب تمام اسپتال وزارت صحت کی ہدایت کے مطابق ایک پروٹوکول پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، "مشتبہ مریضوں کو براہ راست تنہائی کے کمرے میں لے جایا جائے گا اور وہاں ان کا علاج کیا جائے گا۔”

You might also like