ماس ٹیسٹنگ ڈرائیو سے امارات کو وائرس کے خلاف جنگ جیتنے میں مدد مل رہی ہے
متحدہ عرب امارات میں ماس ٹیسٹنگ ڈرائیو سے عالمی سطح پر صحت یابی کی 58 فیصد شرح کے برخلاف 90 فیصد سے زیادہ متاثرہ مریض ٹھیک ہوگئے ہیں۔
ڈاکٹروں نے امارات کی ماس ٹیسٹنگ ڈرائیو کا خیرمقدم کیا
ڈاکٹروں نے متحدہ عرب امارات کی ماس ٹیسٹنگ ڈرائیو کا خیرمقدم کیا ہے کیونکہ اس سے منگل کو مسلسل چوتھے دن بھی کوویڈ 19 کی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی۔ پچھلے دو دنوں میں کیسوں کی تعداد 200 سے کم ہوگئی ہے، جس سے انفیکشن میں کمی واقع ہوتی ہے۔
ملک کی کوویڈ اموات کی عالمی اوسط شرح 3.7 فیصد سے کافی کم ہے۔ عالمی سطح پر بحالی کی 58 فیصد شرح کے برخلاف 90 فیصد سے زائد متاثرہ مریض ٹھیک ہوگئے ہیں۔
امارات میں مفت ٹیسٹ کیے جارہے ہیں
امارات میں سیکڑوں ہزاروں اماراتی اور غیر ملکیوں کے مفت ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔ برجیل ہسپتال ابوظہبی کے ماہر مائکرو بایولوجی ڈاکٹر سندر ایلیا پیئرمل نے کہا: "اس سے حکام کو اسیمپومیٹک مریضوں کی نشاندہی کرنے اور ان کا مناسب وقت پر مناسب علاج یقینی بنانے میں مدد ملی ہے۔”
ماس ٹیسٹنگ ڈرائیو پر ٹیسٹ کے فوائد
انہوں نے ماس ٹیسٹنگ ڈرائیو پر ٹیسٹ کے فوائد درج کیے۔ "اس نے حکام کو معاشرے میں خاموشی سے پھیلنے والوں کی شناخت کرنے اور ان کے علاج معالجے کو یقینی بنانے میں مدد فراہم کی۔ زیادہ اہم بات یہ ہے کہ اس نے وائرس کے پھیلاؤ کو کافی حد تک کم کردیا۔ یہ بیماری پر قابو پانے میں بہت اہم رہا ہے۔”
ماہرین صحت نے بتایا کہ گنجان علاقوں میں بڑے پیمانے پر اسکریننگ سے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد ملی ہے۔ جیبل علی میں رائٹ ہیلتھ کے جنرل پریکٹیشنر، ڈاکٹر عبد الخالق فاروقی نے کہا: "ہمارے اسپتال نے دو ماہ طویل مہم میں متحدہ عرب امارات میں بلیو کالر ورکرز کے درمیان تقریبا 100،000 کوویڈ – 19 اسکریننگ ٹیسٹ کیے۔”
ڈاکٹر صمیم ماجد مٹو
کینیڈا کے اسپیشلسٹ اسپتال، دبئی کے اندرونی طب اور اینڈو کرینولوجی ماہر ڈاکٹر صمیم ماجد مٹو نے کہا: "ہمیں ابھی بھی کچھ طبی اعداد و شمار کی ضرورت ہے کہ یہ تجویز کرنے کے لئے کہ متحدہ عرب امارات میں واقعتا وائرس میں کمی ہے۔ لیکن ماس ٹیسٹنگ ڈرائیو نے ملک کی صورتحال کا مقابلہ کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔ اتنے مختصر وقت میں۔ "
ڈاکٹر نے بتایا کہ ماس ٹیسٹنگ ڈرائیو کے زریعے روزانہ 40،000 سے 50،000 ٹیسٹ کروائے جاتے ہیں۔ "یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے جس نے وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے میں مدد کی ہے۔”