ینگ ڈاکٹرز نے کورونا وائرس کے فرائض سرانجام دینے سے انکار کردیا

رحیم یار خان: شیخ زید نرسنگ کالج (ایس زیڈ سی سی) کے درجنوں ینگ ڈاکٹرز نے کورونا وائرس ایمرجنسی کے دوران فرائض کی انجام دہی سے انکار کردیا۔ اور شیخ زید میڈیکل کالج اسپتال (ایس زیڈ سی ایچ ای) انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا، کہ انہیں بغیر کسی ہسپتال میں ڈیوٹی دینے پر مجبور کیا گیا۔

احتجاج کرنے والے ینگ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ان کے ہوسٹل میں وائرس سے بچانے کے لئے کوئی احتیاطی تدابیر موجود نہیں ہیں۔

60 سے زائد نرسنگ طلباء اپنے ہاسٹل کے سامنے جمع ہوئے، بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور ایس زیڈ ایم سی انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔

ینگ ڈاکٹرز کے ہاسٹل میں احتیاطی تدابیر موجود نہیں

ینگ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ایس زیڈ ایم سی ایچ پرنسپل کے ذریعہ جاری کردہ خط میں دی گئی ہدایات کے مطابق جو 13-03-2020 میں ہے، تمام ہاسٹل فوری طور پر خالی کردینا چاہئے تھے لیکن انھیں پھر بھی ہاسٹل میں رہنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔

انہوں نے شکایت کی کہ طالب علم ہونے کے باوجود انہیں دیگر عملے کی نرسوں کے ساتھ بھی فرائض سرانجام دینے پر مجبور کیا گیا۔

مظاہرین نے الزام لگایا کہ ان کے احتجاج کے دوران ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ الیاس احمد نے سیکیورٹی گارڈز کے ساتھ بدسلوکی کی۔

کچھ طلباء نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایس زیڈ این سی پرنسپل سے درخواست کی تھی کہ وہ ہاسٹل میں ہی رہیں لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

اسپتال انتظامیہ کے خلاف ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج

ایس زیڈ ایم سی ایچ کے فوکل پرسن رانا الیاس احمد

ایس زیڈ ایم سی ایچ کے فوکل پرسن رانا الیاس احمد نے ڈان کو بتایا کہ پنجاب ڈی جی نرسنگ نے ایک مراسلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ طلبہ نرسیں کرونا وائرس کی ایمرجنسی کے سبب اسپتال میں فرائض سرانجام دیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ایس زیڈ ایم سی ایچ میں نرسوں کی شدید قلت ہے اور اس کی انتظامیہ نے سکریٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن سے نشستوں کو پُر کرنے کی درخواست کی تھی لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

مسٹر احمد نے مزید بتایا کہ کچھ نرسوں کو گذشتہ دو ہفتوں کے دوران ایس زیڈ ایم سی ایچ سے خان پور اور لیاقت پور اسپتالوں میں منتقل کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے کسی بھی طالب علم نرس کے ساتھ بدتمیزی نہیں کی لیکن انہوں نے انہیں اپنے موبائل فون پر ویڈیو بنانے سے روکا تھا۔

You might also like