امارات کے رہائشیوں نے کورونا کے خلاف ملک کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے قومی ترانہ گایا

کورونا وائرس کے خلاف پہلی صف میں کھڑے بہادروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے لوگوں نے 17 اپریل کو یکجا ہوکر متحدہ عرب امارات کا قومی ترانہ گایا

قومی ترانہ گا کر خراج تحسین پیش کیا گیا

جمعہ کی رات کو متحدہ عرب امارات کا قومی ترانہ گانے والے لوگوں کی آواز برادریوں اور محلوں میں گونجی، جب گھڑی پر رات کے 9 بجے اور رہائشی ملک و قوم کو خراج تحسین پیش کرنے اور احترام کے لئے اپنی اپنی بالکونیوں پر نکل آئے۔

یہ اقدام متحدہ عرب امارات کے ایک ساتھ چلنے کے سلسلے کی شروعات میتھا بنت احمد النہیان فاؤنڈیشن اور قومی خوشی اور پوزیٹیویٹی پروگرام نے ابوظہبی پولیس کے اشتراک سے کیا گیا۔

اس سے پہلے 15 اپریل کو قومی ترانہ گایا گیا

اس سے قبل 15 اپریل کو، متحدہ عرب امارات کے باشندے رات 9 بجے قومی ترانہ، اشے بلادی (لانگ لائیو مائی کنٹری) میں گانا کے لئے شریک ہوئے، لوگ اپنے بالکونیوں میں ملک کے جھنڈے کو لہرانے اور موسیقی کے آلات بجانے کے لئے ساتھ اکٹھے ہوۓ۔ اور اب سب کو ایک بار پھر 17 اپریل کو شام 9 بجے شامل ہونے کے لئے فون کیا گیا تھا۔

کمیونٹیز کی طرف سے خراج تحسین پیش کیا گیا

متحدہ عرب امارات میں مجموعی طور پر اب تک 5،825 انفیکشن دیکھنے میں آئے اور 16 اپریل کو، دبئی ہیلتھ اتھارٹی کے مطابق 095 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں اور یہ مناظر متحدہ عرب امارات کی کمیونٹیز کی طرف سے ملک میں کورونا وائرس کے خلاف پہلی صف میں کھڑے افراد، بشمول میڈیکل عملہ، بلدیہ کے کارکنان اور پولیس محکموں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلیے تھے۔

جمعہ کے اس ایونٹ میں شہریوں کو چاروں طرف قومی ترانہ گاتے اور خوش ہوتے ہوئے ویڈیو پوسٹ کرنے سوشل میڈیا پر جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ جو گانے نہیں گاتے تھے، انہوں نے صرف قومی ترانے کی ویڈیوز شیئر کیں۔

اماراتی مصنف حسن سجانی

پورے ملک میں جب قومی ترانہ کے ساتھ خراج تحسین پیش کرتے ہوۓ دیکھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ان مشکل اوقات میں، متحدہ عرب امارات اور اس کی فراخدار قیادت نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ امارات سے پہلے تارکین وطن کے لئے متحدہ عرب امارات کے عوام کو ہر ممکن مدد اور غیر معمولی مدد فراہم کی جائے گی۔ اماراتی مصنف حسن سجانی نے بتایا کہ نہ صرف قیادت بلکہ ہر سرکاری اور غیر سرکاری ملازم، چاہے وہ کتنا سینئر ہو یا جونیئر، ہر ایک بھر پور مدد فراہم کرنے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے مزید کہا: "ہاں، یہ متحدہ عرب امارات ہے جس کے بارے میں ہمارے مرحوم والد شیخ زید نے تصور کیا تھا۔ اور یہ مثبت قومی سوچ وائرس سے زیادہ تیزی سے پھیل رہی ہے۔ صرف ایک "شکریہ” کہ دینا اس عظیم قوم اور اس کی قیادت کے لیے کبھی بھی کافی نہیں ہوگا۔ "

دبئی کی سپریم کمیٹی آف کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ

متحدہ عرب امارات کے قومی ترانہ والے اس مشترکہ اقدام کے بعد دبئی کی سپریم کمیٹی آف کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ، شیخ منصور بن محمد بن راشد المکتوم کی زیرصدارت اعلان ہوا کہ امارات میں چوبیس گھنٹے کیلیے سٹریلائیزیشن پروگرام میں مزید اضافے کی توسیع کی جائے گی

کمیٹی کا 24 گھنٹوں کے سٹریلائیزیشن پروگرام میں توسیع کرنے کا فیصلہ، جو پہلی بار 4 اپریل کو عمل میں آیا، COVID-19 کے خلاف احتیاطی تدابیر میں اضافہ کرنے کی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔

شیخ محمد بن زید النہیان

پچھلے مہینے، ابو ظہبی ولی عہد شہزادہ اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر عظمت شیخ محمد بن زید النہیان نے، تارکین وطن رہائشیوں کے عزم کی تعریف کی جنہوں نے ملک میں صبر و تحمل کے ساتھ کورونا وائرس کو روکنے کے لئے کیے گئے تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کیا ہے۔

Mohamed: We are proud of our citizens and residents from GulfNewsTV on Vimeo.

قومی ترانہ گاتے سنا تو آنکھیں آنسوؤں سے بھر گئیں

ایک ویڈیو پیغام میں، شیخ محمد نے یہ بھی بتایا کہ جب انہوں نے ایسے مشکل وقت کے دوران غیر ملکی باشندوں کو اپنے گھروں کی بالکونیوں اور کھڑکیوں سے متحدہ عرب امارات کا قومی ترانہ گاتے ہوئے سنا تو وہ جذباتی ہوگئے۔

اس وقت شیخ محمد نے کہا، "میری آنکھیں تقریبا آنسوؤں سے بھر گئیں جب میں نے تارکین وطن کو سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیوز میں اپنے ملک کا قومی ترانہ گاتے ہوۓ سنا۔”

You might also like