امارات میں کورونا کیسز کی تعداد میں حالیہ اضافہ۔

متحدہ عرب امارات میں لوگوں کی لا پرواہی اور کوویڈ 19 کے قواعد پر عمل نا کرنے سے کورونا وائرس کے کیسز میں حالیہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے

کورونا کیسز کی تعداد میں حالیہ اضافہ

‘ہر کوئی ذمہ دار ہے’ مہم میں کوویڈ 19 کے قواعد جن کی آپ کو ابھی بھی امارات میں پابندی عائد کرنے کی ضرورت ہے

کورونا وائرس کی احتیاطی تدابیر کے بارے معاشرے کے تمام طبقات میں اجتماعی آگاہی اور ہوشیار بیدار کرنا کہ وائرس کو کم نہ سمجھا جاۓ، جو انفیکشن میں زیادہ سے زیادہ اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔

امارات کے رہائشیوں سے کوویڈ 19 سے لڑنے کیلیے احتیاطی اقدامات جاری رکھنے کی اپیل

متحدہ عرب امارات کے حکام نے ان رہائشیوں پر احتیاطی اقدامات پر سختیوں میں دوگنا اضافہ کردیا ہے، جو کوویڈ 19 کے خلاف ملک کی جنگ جیتنے کے لئے متعین کیے گئے سخت احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہونے میں ناکام رہے ہیں۔

دس ستمبر کو ایک پریس کانفرنس میں، متحدہ عرب امارات میں صحت کے شعبے کی ترجمان ڈاکٹر فریدہ الحسنی نے کہا کہ روزانہ کورونا کیسز کی تعداد میں اضافے کی ایک بنیادی وجہ کچھ لوگوں کا احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہونے کا عزم نہ ہونا بھی ہے۔

کورونا وائرس پر کنٹرول کیلیے احتیاتی تدبیر اور خلاف ورزی پر جرمانے

ہمیشہ ماسک پہنیں

لوگوں کو اس موقع پر ہمیشہ ماسک پہننے کی اہمیت پر زور دیا جاتا ہے، جب شیخ منصور بن محمد بن راشد المکتوم کی سربراہی میں دبئی کی کرسس اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی سپریم کمیٹی نے کہا کہ ٹیسٹنگ کا عمل تیز کیا جائے گا، اور اگر کوئی بھی قواعد اور احتیاطی ہدایات پر عمل کرنے میں ناکام رہا تو اس پر جرمانے عائد ہوں گے۔

چاہے آپ کار میں ہوں، مال میں ہوں یا دفتر میں، آپ کو ہمیشہ ماسک رکھنا پڑتا ہے جس پر آپ کی ناک اور منہ کا احاطہ ہوتا ہے۔

جرمانہ

3،000 درہم

کورونا سے بچنے کیلیے ایک کار میں تین افراد سوار ہوں گے

کاریں ایک بند ماحول ہوسکتی ہیں اور سفر کے دوران اعلی ترین حفظان صحت کے طریقوں کو برقرار رکھنا بہت ضروری ہے۔

نیشنل ایمرجنسی اینڈ کرائسز مینجمنٹ اتھارٹی (این سی ای ایم اے) نے رواں سال کے شروع میں کار میں سفر کرنے کے لئے درج ذیل ہدایات کا اعلان کیا تھا:

"ایک ہی خاندان کے ممبروں کے علاوہ، ایک ہی وقت میں زیادہ سے زیادہ تین افراد کو کار میں سفر کرنے کی اجازت ہے۔”

ماسک پہننا بھی ضروری ہے، خاص کر اگر گاڑی میں سوار افراد کنبہ کے فرد نہ ہوں۔ تاہم، ماسک پہننا ہمیشہ بہتر تحفظ ہے۔

جرمانہ

3،000 درہم

عوامی مقامات پر معاشرتی فاصلہ برقرار رکھنا

متحدہ عرب امارات کے حکام نے اسٹورز، دکانوں کے ساتھ ساتھ ان کے صارفین پر زور دیا ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں، اور کورونا کے پھیلاؤ کو محدود کرنے اور کاروباری تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے حکومت کی کوششوں کی حمایت کریں۔

لازمی اقدامات میں مالوں میں کثرت سے تمام سہولیات اور عام علاقوں کو جراثیم سے پاک کرنا، مال اور اس کے داخلی راستوں میں سینیٹائزر فراہم کرنا اور مشتبہ کیسز کی نشاندہی کرنے اور ضروری اقدامات اٹھانے کے لئے لوگوں کے درجہ حرارت کو داخلی راستوں پر اسکریننگ کرنا شامل ہیں

جرمانہ

کسی بھی شخص کے لئے 3،000 درہم کا جرمانہ ہوسکتا ہے جو معاشرتی فاصلے پر قائم نہیں

خاندانی اور معاشرتی اجتماعات

8 ستمبر کو، متحدہ عرب امارات کی حکومت کے نمائندے، عمر الحمادی نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ حال ہی میں 45 افراد کے دوستوں میں COVID-19 انفیکشن پھیلانے کا ایک فرد ذمہ دار تھا، جن میں سے ایک کی موت صحت کی پیچیدگی اور زیادہ عمر ہونے کی وجہ سے ہوئی تھی.

جرمانہ

سرکاری یا نجی اجتماعات کے منتظمین پر 10،000 درہم اور شرکاء میں سے ہر ایک کو 5،000 جرمانہ عائد کیا جائے گا

کورونا وائرس کو کنٹرول کرنے کیلیے قرنطین

اگر آپ کسی پازیٹو کیس سے رابطے میں ہیں تو، قرنطین پروٹوکول لاگو ہوں گے۔ ڈاکٹر فریدہ الہسانی کے مطابق، ایک شخص جو COVID-19 مریض سے رابطہ کرتا ہے، اسے معمول کی زندگی میں واپس آنے کے طور پر منفی ٹیسٹ کے نتائج پر بھروسہ نہیں کرنا چاہئے۔ فرد کو چاہئے کہ وہ 14 دن کے قرنطین کا مشاہدہ کرے اور اس کے بعد مدت کے اختتام پر نیگیٹو رپورٹ کا ہونا ضروری ہے تاکہ کام پر واپس آسکے یا باہر جا سکے۔

جرمانہ

حکام کے ذریعہ ہدایت کے مطابق جو بھی کسی سہولت پر گھر سے متعلق قرنطین کی پابندی نہیں کرتا ہے اس کے لئے 50،000 درہم جرمانہ ہوگا۔

You might also like