دیگر عرب ممالک بھی امارات کی طرح امن قائم کرنے کیلیے اسرائیل سے تعلقات قائم کریں گے
متحدہ عرب امارات کی قیادت پر عمل پیرا ہونے والے دیگر عرب ممالک بھی اسرائیل سے مظبوط تعلقات قائم کر کے پورے خطے میں استحکام اور امن کے خواہاں ہیں۔
عرب ممالک کا اسرائیل سے مظبوط تعلقات کا مقصد
اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان، لیئر حیات نے بتایا: "ہم بہت سارے عرب ممالک کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں، وہ دیکھیں گے کہ متحدہ عرب امارات کی قیادت کیا کر رہی ہے اور اس کا رد عمل کیا ہے اور وہ یہ سمجھ لیں گے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا ایک مثبت چیز ہے۔”
حیات نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی قیادت کی پیروی کرنے والی ہر عرب قوم بالآخر اپنے ملک میں استحکام اور امن لائے گی اور اس طرح ہم امن کا ایک خطہ تشکیل دے سکتے ہیں۔ "یہ ہمارا حتمی مقصد ہے۔”
امارات 31 اگست کو امریکی اور اسرائیلی وفد کا استقبال کرے گا @UrduUae https://t.co/Mkk34OnC9X #UAE #israeluaepeacedeal #Norway
— UAE in Urdu (@UrduUae) August 31, 2020
تجارتی سفر جلد شروع ہوگا
جب دونوں ممالک کے مابین تجارتی ہوائی سفر کے آغاز کے بارے میں پوچھا گیا تو اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا: "ہماری جلد ہی تاریخ طے ہوگی۔ ہمیں واقعتا امید ہے کہ واشنگٹن میں تاریخی معاہدے پر دستخط کے بعد جلد ہی کچھ ہفتوں میں براہ راست پروازیں حاصل کرلی جائیں گی۔” وہ متحدہ عرب امارات – اسرائیل کے تاریخی امن معاہدے کا حوالہ دے رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ابوظہبی اور دبئی جانے کے لئے اسرائیلیوں میں بہت دلچسپی ہے، اور ہوائی سفر کے آغاز سے اس خطے کو ایشیاء اور یورپ دونوں کے راستے میں بدل جائے گا۔