داعش کی دہشت گردی کو روکنے کیلیے آن لائن مہم کا آغاز

پورے یورپ اور دیگر اسلامی ممالک میں دہشت گردی کے بہت سارے حملوں کے بعد امریکہ اور امارات کے انسداد دہشت گردی مراکز نے نئی مہم کا آغاز ہوا

داعش کی دہشت گردی کو روکنے کیلیے آن لائن مہم کا آغاز

اتوار کے روز متحدہ عرب امارات اور امریکہ کے انسداد انتہا پسندی اور دہشت گردی کے مشترکہ مرکز نے مثبت متبادلوں کو فروغ دینے کے مقصد سے آن لائن دہشت گرد نظریات کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک مہم کا آغاز کیا۔

صواب سینٹر 23 سے 30 نومبر تک عربی، انگریزی اور فرانسیسی زبان میں #DaeshLies مہم کے تحت سوشل میڈیا پر جاری آئی ایس آئی ایس کے پروپیگنڈے کو نشانہ بنائے گا۔

داعش کے سابق ممبران اس بات پر تبادلہ خیال کریں گے کہ انہوں نے عراق اور شام میں عربی میں داش کے نام سے جانے والی دہشت گرد تنظیم کے خلاف لڑنے کے لئے کس طرح سفر کیا، صرف یہ جاننے کے لئے کہ اس گروپ کے یوٹوپیا کے وعدے جھوٹ کے سوا کچھ نہیں تھے۔

نئے مذہب تبدیل کرنے والوں سے جنھیں رہنمائی کی ضرورت تھی اور وہ جواب طلب تھے، پریشان افراد کے لئے جو پہلے ہی انتہائی نظریات اور بنیاد پرستی کی طرف جھکاؤ رکھتے تھے، #DaeshLies ایسے بیانات پیش کرے گی جس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ داعش نے انٹرنیٹ صارفین کا استحصال کیسے کیا۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق

سرکاری خبر رساں ایجنسی کی خبر کے مطابق، ہم جتنا تشدد پسند انتہا پسندوں کے حربوں کو سمجھتے ہیں، اتنا ہی مؤثر طریقے سے ہم اپنے معاشرے کے سب سے کمزور ممبروں کو بنیاد پرستی کے خطرات سے بچاسکتے ہیں۔

آئی ایس آئی ایس کے عروج کے درمیان 2015 میں تیار کیا گیا، صواب سنٹر کا آغاز وزیر مملکت برائے امور خارجہ، انور گرگش، اور سابق ڈپٹی سیکرٹری برائے مملکت برائے عوامی سفارتکاری اور عوامی امور، رچرڈ اسٹینگل نے کیا تھا۔

یہ مرکز حکومتوں، برادریوں اور انفرادی آوازوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ وہ آن لائن انتہا پسندی اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے فعال طور پر مشغول ہوں اور نفرت انگیز نظریے میں مثبت متبادل بیانیہ کو فروغ دیں۔

اس وقت کے دوران، مرکز نے دہشت گرد گروہوں کی بربریت اور مجرمانہ نوعیت کو بے نقاب کرنے کی کوششوں کی حمایت کرتے ہوئے پوری دنیا کے لاکھوں لوگوں کو آواز دی ہے جو شدت پسند نظریات کی مخالفت کرتے ہیں۔

You might also like