ہندوستان نے کہا کہ ترکی ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے
ہندوستان نے ترکی کو اردگان کے دورہ پاکستان کے بعد ‘اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے’ کا کہا ہے
ہندوستان کا ترکی کو پیغام
ترجمان بھارتی وزارت خارجہ رویش کمار
اے این آئی نیوز ایجنسی کے مطابق، ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے صدر اردگان کے بیان پر یہ کہتے ہوئے ردعمل کا اظہار کیا: "بھارت جموں و کشمیر کے تمام حوالہ جات کو مسترد کرتا ہے، جو ہندوستان کا اٹوٹ اور لازمی حصہ ہے۔”
کشمیر اور پہلی جنگ عظیم کا موازنہ
جمعہ کو اپنا دو روزہ دورہ پاکستان ختم کرنے سے پہلے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترکی کے اردگان نے کہا کہ جو سو سال پہلے ترکی میں ہوا تھا اسے آج ہندوستان کے مقبوضہ کشمیر میں دہرایا جارہا ہے۔
"ترکی میں سوان سال قبل واقع ہونے والے واقعات کا ہندوستان کے مقبوضہ کشمیر میں اعادہ کیا جارہا ہے اور ترکی اس ظلم کے خلاف اپنی آواز بلند کرتا رہے گا۔
ترکی کے صدر اردگان
مقبوضہ کشمیر کے لئے آواز اٹھانے پر اردگان کا شکریہ – عمران خان #Turkey #RecepTayyibErdogan #Erdogan #ErdoganInPakistan #PakTurk #Pakistan #Turkish #Turkey #ImranKhan #PMIK #PakistanArmy #BiggBoss13Finale #SidharthShukIa https://t.co/9AnJ1jYc2K
— متحدہ عرب امارات (اردو) (@uaevoiceurdu) February 15, 2020
گذشتہ روز اپنے خطاب میں متعدد بار کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے اردگان نے یہ بھی کہا: "ہمارے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو کئی دہائیوں سے تکلیف کا سامنا کرنا پڑا ہے اور حالیہ دنوں میں یکطرفہ اقدامات کی وجہ سے یہ تکلیف سنگین ہوگئی ہیں۔”
اردگان نے کہا "مسئلہ کشمیر تنازعہ یا جبر کے ذریعے نہیں بلکہ عدل اور انصاف کی بنیاد پر حل کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح کے حل سے متعلقہ فریقین کے مفادات پورے ہوں گے۔ ترکی مسئلہ کشمیر کے حل میں انصاف، امن اور بات چیت کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ "
ترکی نے پاکستان کی کاوشیں کو سراہا
بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کو بھی دو مرکزی علاقوں میں تقسیم کیا۔ ایک جموں و کشمیر، اور دوسرا بدھ مت کے زیر اقتدار بلند اونچائی والا علاقہ۔ اس علاقے کو تقسیم کرنا پچھلے سال 31 اکتوبر کو عمل میں آیا تھا۔
جب سے بھارت کی طرف سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے اقدامات عمل میں آئے ہیں، اس مسئلے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور یوروپی یونین کی پارلیمنٹ میں بھی تین بار اٹھایا گیا ہے۔