شیخہ حصة بنت محمد النہیان کون تھیں؟ آپ جان کر ضرور حیران ہونگے

شیخہ حصة بنت محمد بن خلیفہ النہیان (وفات 28 جنوری 2018) وہ متحدہ عرب امارات کے بانی، پہلے صدر اور ابوظہبی کے مرحوم امیر (حکمران) شیخ زید بن سلطان النہیان کی پہلی اہلیہ تھیں۔

شیخہ حصة بنت محمد بن زید کا کنبہ

وہ متحدہ عرب امارات کے قائم مقام صدر اور ابوظہبی کے امیر شیخ خلیفہ دوم (پیدائش 1948) کی والدہ تھیں۔ اس کے والد شیخ محمد بن خلیفہ النہیان تھے۔ جو ان کے شوہر کا پہلا کزن تھا اور 1979 میں اپنی موت تک وہ النہیان ہاؤس کی سینئر شخصیت بھی تھیں۔

ان کی والدہ شیخہ حصة بنت ثمر النہیان تھیں، جو خود بھی شیخ زید کی پہلی کزن تھیں۔

شیخہ حصة بنت محمد النہیان کے فلاحی کام

سحر و افطار کے انتظامات

حصة بنت محمد النہیان ہندوستان، افریقہ میں روزہ داروں کے لئے سحری کے منصوبے ترتیب دیتی رہتی تھیں۔ سلطنت عمان اور دیگر ممالک میں بھی وہ اپنے فلاحی کاموں سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں۔

قبرستان اور مرنے والوں کے لیے

ریاست کے اندر، انہوں نے اپنی متعدد جائداد فلاحی کاموں کے لئے مختص کیں۔ اور انہوں نے العین میں الفوا قبرستان کی تجدید کے اخراجات بھی ادا کیے۔ اس میں مسجد کی تعمیر، مرنے والوں کو غسل دینے کی خدمات کے علاوہ تدفین تک کے تمام اخراجات بھی ادا کرتی تھیں

خواتین کے شعبے

اس کے علاوہ شیخہ حصة بنت محمد النہیان نے خواتین کے لیے بہت سارے ادارے بھی قائم کیے جہاں پر خواتین اپنے ہاتھ سے کیے کام (سلائی کڑھائی) کی خدمات انجام دیکر اچھی رقم حاصل کر سکتیں تھیں

یتیم خانوں کا قیام

انہوں نے بہت سارے یتیم خانے بھی کھولے جہاں پر بے سہارہ اور یتیم بچوں کی بڑے احسن طریقے سے پرورش اور دیکھ بھال کی جاتی تھی، اور جواں ہونے تک انکے تمام اخراجات اٹھے جاتے تھے اور پھر انکی ملازمت اور شادی کا بندوبست کر کے انھیں خود کفیل بنا دیا جاتا تھا

حصة بنت محمد النہیان متحدہ عرب امارات کے بانی، پہلے صدر اور ابوظہبی کے مرحوم امیر (حکمران) شیخ زید بن سلطان النہیان کی پہلی اہلیہ اور انتہائی سخی خاتون تھیں

You might also like