فلائی امارات: ایوارڈ یافتہ اور جدید ترین بین ایئرلائن بننے تک کا سفر

صرف دو جہازوں کے ساتھ آغاز کرنے والی فلائی امارات ایئرلائن آج دنیا میں ایوارڈ یافتہ اور جدید ترین بین الاقوامی ہوائی جہازوں پر مشتمل ایئرلائن بن چکی ہے

ایوارڈ یافتہ اور جدید ترین بین ایئرلائن

1985 میں دبئی حکومت نے فلائی امارات کو بطور قومی ایئر کیریئر کے طور پر متعارف کرایا تھا۔ تب فلائی امارات نے صرف دو ہوائی جہازوں کے ساتھ اڑان بھری تھی۔ جب کہ آج ایوارڈ یافتہ ایئرلائن دنیا میں سب سے بڑے بیڑے کے ساتھ تیز رفتار ترقی پذیر بین الاقوامی ہوائی جہازوں پر مشتمل ہے۔

فلائی امارات کے ساتھ عیش و آرام کا سفر

فلائی امارات کا مقصد ہے کہ "صرف سفر نہ کریں، بلکہ بہتر سفر کریں”، اور یہ ان کی کارپوریٹ حکمت عملی کے بارے میں بیان کرتا ہے۔ فلائی امارات کا مقصد ایک ایسے ماحول میں مخصوص ہونا ہے جو دیگر ایئر لائنز کی فیس کے مقابلے میں کم اور فراہم کی جانے والی سروسز کے مقابلے میں بہترین ہوں۔
فلائی امارات، ایوارڈ یافتہ اور جدید ترین بین ایئرلائن بننے تک کا سفر

2018 تک، ایئرلائن نے پرواز میں بہترین سروسز اور تفریح ​​کے لئے اسکائی ٹریک ایکس ورلڈ ایئر لائن ایوارڈز میں لگاتار 14 ویں جیت کا بھی جشن منایا گیا تھا۔ سب سے بڑی بات یہ کہ فلائی امارات کے بوئنگ 777 میں 3D ویڈیو ڈسپلے دکھائے جاتے ہیں، اس کے علاوہ تمام فلائٹس میں باکس سیٹ پروگرامنگ اور متعدد دوسرے پروگرام موجود ہیں جس میں دنیا بھر کی زبانوں میں 3،500 چینلز دستیاب ہیں۔

امریکی پروازیں

2019 تک، ایئرلائن نے امریکہ کے آس پاس کے 16 مقامات سے پروازیں شروع کی تھیں۔ امریکہ میں 11 ہوائی اڈوں کے ساتھ اپنی بھرپور سروسز انجام دی گئیں۔

فلائی امارات کی پروازوں میں امریکی مقامات

• بوسٹن

• اٹلانٹا

• ڈلاس

• ڈلاس

• فورٹ لاؤڈرڈیل

• ہیوسٹن

• لاس اینجلس

• نیو یارک

• میامی

• سان فرانسسکو

• ٹیکوما

• واشنگٹن

• ڈی سی

دبئی ایئرلائن کا آغاز

1985 میں، شیخ محمد بن راشد المکتوم اور پھر دبئی نیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے ڈائریکٹر مورس فلاناگن نے دبئی کے ہوائی اڈوں پر پروازوں کے لئے زمینی تعاون قائم کیا۔ انہوں نے خلیج اور دنیا کی خدمت کے لیے دبئی ایئر لائن کا آغاز کیا تھا۔

فلائی امارات کا پاکستان انٹرنیشنل ایئر ویز کے ساتھ معاہدہ

دبئی نیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے ڈائریکٹر فلاناگن نے کاروباری منصوبے کی وسعت میں اپنا زبردست کردار ادا کیا جس کی وجہ سے 1985 کا آغاز ہوا۔ انہوں نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر ویز کے ساتھ دبئی سے کراچی، نئی دہلی اور بمبئی کے لئے نان اسٹاپ پروازیں مہیا کرنے کیلیے دو طیاروں کو گیلے لیز پر دینے کا معاہدہ طے کیا۔ جس میں صرف 10 ملین ڈالر کی فنانسنگ ہوئی تھی۔ 25 اکتوبر 1985 کو، دبئی سے سربراہان مملکت سے بھری ہوئی فلائٹ ای کے 60، کراچی کے لئے روانہ ہوئی تھی۔

فلائی امارات کی ابتدا

1987 کا سال متحدہ عرب امارات کی جدید ایئر لائن، فلائی امارات کے لئے ایک اہم سال تھا۔ لندن گیٹک ایئرپورٹ، استنبول، فرینکفرٹ اور مالدیپ کے دارالحکومت میل کے لئے پرکشش مقامات کا اضافہ کرنا بھی شامل تھا۔ انہوں نے اسی سال ایئربس کو ایربس اے 310-304 طیاروں کا ماڈل بنانے کے لئے کمیشن بھی تیار کیا تھا۔

پھر 1992 تک، ایئر لائن نے فلائٹ انٹرٹینمنٹ میں جدت اختیار کی۔ ہر فلائٹ میں اس کی ہر نشست پر سیٹ میں اپنی من پسند ویڈیو دکھانا شامل کیا گیا۔ پھر یہ پرواز کی تمام سطحوں پر تمام مسافروں کو ایسی سہولت فراہم کرنے والی دنیا کی پہلی ایئر لائن بن گئی۔

بہتر سے بہتر

فلائی امارات اپنے اسکائی ورڈس میلز پلان کو اپنے لویل مسافروں کے لئے فراہم کررہا ہے۔ فلائی امارات نے مئی 2018 میں "مائی فیملی” اسکائی یورڈز کا آغاز کیا۔ ایک ایسی اسکیم جس میں تیزی سے پورے کنبہ کی پرواز کے دوران میل کو اکٹھا کیا جاسکتا ہے۔ اگرچہ کریڈٹ کارڈز فلائی امارات سے وابستہ ہیں۔

اس کے بعد الاسکا ایئرویز، جیٹ بلو اور ایزی جیٹ کی طرح 13 پارٹنر ایئر لائنز بھی موجود ہیں۔ جس کے نکات اسکائی یورڈز پروگرام کا حوالہ دے سکتے ہیں۔ اس وقت اسکائی یورڈز نیٹ ورک پوری دنیا میں پھیل چکا ہے، یہ خاص کر ساحل، ہوٹلوں اور کار کرایہ پر لینے دینے والی کمپنیوں پر پھیلا ہوا ہے۔

You might also like