امارات میں نقل و حرکت پر پابندی ختم جبکہ سٹری لائزیشن جاری رہے گی
امارات میں کورونا وائرس کے خلاف احتیاطی اور حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل کرنے کے بعد نقل و حرکت پر پابندی ختم جبکہ سٹری لائزیشن جاری رہے گی
نیشنل سٹری لائزیشن پروگرام
اس پروگرام کے ذریعے حکام نے دبئی میٹرو سمیت عوامی نقل و حمل کے ذرائع جیسے عوامی سہولیات کو سٹری لائز کرنے میں مدد ملی۔
Dr. Al Dhaheri: Today we announce the completion of the National Disinfection Program, which covered the country’s public facilities and transportation. However, the public buildings will continue to be regularly disinfected. #UAEGov
— UAEGov (@uaegov) June 24, 2020
قبل ازیں، انہیں نیشنل سٹری لائزیشن پروگرام کے وقت دبئی میں رات 11 بجے سے صبح 6 بجے اور دیگر تمام امارات میں رات 10 بجے سے صبح 6 بجے کے درمیان گھر میں رہنا پڑتا تھا۔
نیشنل کرائسس اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان
نیشنل کرائسس اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی (این سی ای ایم اے) کے ترجمان ڈاکٹر سیف ال دھہری نے کہا، "آج ہم قومی ڈس انفیکشن پروگرام کی تکمیل کا اعلان کرتے ہیں، جس میں ملک کی عوامی سہولیات اور نقل و حمل کا احاطہ کیا گیا ہے۔ تاہم، عوامی عمارتوں کو باقاعدگی سے سٹری لائز کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔”
نیشنل سٹری لائزیشن پروگرام کا آغاز
متحدہ عرب امارات نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے سٹری لائزیشن پروگرام کے دوران 26 سے 29 مارچ تک تین روزہ کرفیو کا لازمی اعلان کیا۔ یہ رات 8 بجے سے صبح 6 بجے تک مؤثر رہا اور رہائشیوں کو ہنگامی صورتحال کے سوا گھروں سے باہر جانے کی اجازت نہیں تھی۔
31 مارچ کو، گلیوں اور عوامی سہولیات کی سٹری لائزیشن کے لئے نیشنل سٹری لائزیشن پروگرام کے ایک حصے کے طور پر، ملک بھر میں پابندی 5 اپریل تک نافذ کی گئی تھی۔ رات 8 بجے سے صبح 6 بجے کے درمیان کرفیو جاری رہا۔ دبئی نے بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ اور ڈس انفیکشن پروگرام کے لئے داخلی راستے بند کردیئے۔ میٹرو، بسوں، ٹیکسیوں اور ہوائی اڈوں کو جڑ سے پاک کرنے کے لئے ملک بھر میں مہم کا آغاز کیا گیا جبکہ شاپنگ مالز اور ریستوراں بند رہے۔
23 اپریل کو رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے آغاز کے ساتھ ہی حکام نے رات کے وقت کے کرفیو کو رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک ایڈجسٹ کرنے کا اعلان کیا۔ مالوں اور ریستوراں میں 30 فیصد صلاحیت سے کام کرنے کی اجازت رہی۔