محمد بن زید نے براكة نیوکلیئر پاور پلانٹ کا دورہ کیا
ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید نے براكة نیوکلیئر پاور پلانٹ کا دورہ کیا، انہوں نے پلانٹ پر کام کی پیشرفت کا معائنہ کیا اور اس منصوبے پر فخر کا اظہار کیا
راكة نیوکلیئر پاور پلانٹ کا دورہ
شیخ محمد بن زید نے پلانٹ میں کام کی پیشرفت کا معائنہ کیا اور ساتھ ہی انہوں نے اس منصوبے میں حاصل ہونے والی اہم کامیابیوں پر فخر کا اظہار کیا۔
شیخ محمد نے کہا “آج ہم نے براكة نیوکلیئر پاور پلانٹ میں نمایاں پیشرفت دیکھی ہے۔ ہم براكة ٹیم کی کارکردگی اور عزم کے لیے انکا شکر گزار ہیں جو واقعی اس ملک کی علمی روح کی نمائندگی کرتے ہیں۔ یہ منصوبہ ہر اس شخص کے لئے فخر کا باعث ہے جو متحدہ عرب امارات کو گھر کہتا ہے”۔
اطلعت على سير العمل في محطات براكة للطاقة النووية .. فخور بمواصلة أبنائنا العمل والتميز في أحد أهم انجازاتنا الاستراتيجية للمستقبل..مستمرون في دعم المشاريع الحيوية بما يحقق الريادة والاستدامة لمسيرة الإمارات التنموية بهمة كوادرها الوطنية وعزيمتهم. pic.twitter.com/bCRLgAtjbY
— محمد بن زايد (@MohamedBinZayed) June 11, 2020
جنوبی کوریا امارات کا اسٹریٹجک شراکت دار ہے
شیخ محمد بن زید نے پرامن جوہری توانائی کے میدان میں متحدہ عرب امارات کے اسٹریٹجک پارٹنر کی حیثیت سے جنوبی کوریا کے کردار پر روشنی ڈالی۔
براكة نیوکلیئر پاور پلانٹ کا 12 سالہ سفر
فروری میں، فیڈرل اتھارٹی فار نیوکلیئر انرجی (FANR) نے متحدہ عرب امارات کے پرامن جوہری توانائی پروگرام کے لئے ایک اہم سنگ میل میں، براكة نیوکلیئر پاور پلانٹ میں یونٹ 1 کے ری ایکٹر کے آپریٹنگ لائسنس کی منظوری کا اعلان کیا۔
آپریٹنگ لائسنس نے 12 سال کا سفر طے کیا ہے جب سے متحدہ عرب امارات نے باضابطہ طور پر اپنے جوہری پروگرام کا آغاز 2008 میں کیا تھا، جبکہ یونٹ 1 اب مکمل تجارتی عمل شروع کرنے سے پہلے اپنے کمیشن مرحلے میں داخل ہوگا۔
یونٹ ہر سال 21 ملین ٹن نقصان دہ کاربن کے اخراج کو روکے گا
اس کے مکمل طور پر چلنے کے بعد، براكة پاور پلانٹ کی چار یونٹ ہر سال 21 ملین ٹن نقصان دہ کاربن کے اخراج کو روکیں گی، جو سالانہ بنیادوں پر ملک کی سڑکوں سے 3.2 ملین کاروں کو ہٹانے کے مترادف ہے۔