اینٹی وائرس اقدامات کو نافذ کرنے کے لئے حکومت نے پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ کردی

لاہور: حکومت پنجاب نے اتوار کے روز کھانے پینے کی اشیاء اور سینیٹائزر کے ذخیرہ اندوزی اور سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کے افتتاحی سلسلے میں تین ہفتوں کے لئے دفعہ 144 نافذ کردی، جبکہ گھروں میں شادیوں کے انعقاد کی اجازت دی گئی۔

یہ فیصلے اتوار کے روز اپنے کیمپ آفس میں پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد اور چیف سکریٹری اعظم سلیمان خان کی زیرصدارت ایک مشترکہ اجلاس میں کیے گئے۔

دفعہ 144 کو نافذ کرنے کیلیے اجلاس میں شامل شخصیات

• وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار

• پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد

• چیف سکریٹری اعظم سلیمان خان

• ایڈیشنل چیف سکریٹری

• انسپکٹر جنرل پولیس

• محکمہ صحت اور خوراک کے سیکرٹریز

• لاہور اور بہاولپور ڈویژنوں کے کمشنرز

• علاقائی پولیس افسران

• ضلعی پولیس افسران

• ڈویژنل کمشنرز

• ڈپٹی کمشنرز

تمام ڈویژنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، علاقائی پولیس افسران اور ضلعی پولیس افسران ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اجلاس میں شامل ہوئے۔

چیف سکریٹری

چیف سکریٹری نے دفعہ 144 کو بریف کرتے ہوۓ کہا کہ معاشرے کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو احتیاطی تدابیر سے متعلق مشورے پر سختی سے عمل کرنے کے علاوہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہر شہری کو اس مرض سے بچایا جاسکے۔

اے سی ایس (ہوم) مومن آغا

اے سی ایس (ہوم) مومن آغا نے اجلاس کو بتایا کہ صوبہ بھر میں ہینڈ سینیٹائزرز کی ذخیرہ اندوزی اور منافع کمانے، تمام نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں کے افتتاح، شادی / ضیافت ہالوں اور بازاروں، مذہبی اجتماعات، عوامی اجتماعات اور کھیلوں کے تہوار، امتحانات کے انعقاد پر پابندی کے لئے تین ہفتوں کے لئے دفعہ 144 نافذ کردی گئی تھی۔

گھروں کے اندر شادی بیاہ کی اجازت، اساتذہ کو چھٹیوں کے دوران حاضر ہونے کی ضرورت نہیں

چیف سکریٹری نے ہدایت کی کہ تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے اور تدریسی عملے کی موجودگی کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔

جن چیزوں پر دفعہ 144 نافذ ہوئی ہے

• تمام پارک

• چڑیا گھروں

• تفریحی مقامات

• صوبہ بھر میں ہینڈ سینیٹائزرز کی ذخیرہ اندوزی اور منافع کمانے

• تمام نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں کے افتتاح

• شادی / ضیافت ہالوں پر

• بازاروں پر

• مذہبی اجتماعات

• عوامی اجتماعات

• کھیلوں کے تہوار

• امتحانات کے انعقاد پر

اجلاس میں دفعہ 144 کے تحت عوام کے لئے تمام پارکوں، چڑیا گھروں اور تفریحی مقامات کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ایران اور دیگر علاقوں سے زائرین کو لانے والی بسوں کو ناکارہ بنادیا جائے گا، حجاج کرام کو ویڈیوز کے ذریعے احتیاطی تدابیر سے آگاہ کیا جائے گا اور اس مقصد کے لئے علمائے کرام کی مدد لی جائے گی۔

تمام ڈویژنل کمشنروں سے کہا گیا کہ وہ کورونا وائرس کے مریضوں کے لئے ہر ڈویژن میں ایک ایک ہسپتال مختص کریں اور ایسے مریضوں کیلیے تنہائی کے انتظامات کریں۔

ڈاکٹر یاسمین راشد

ڈاکٹر یاسمین راشد نے حکومت کی طرف سے نجی لیبوں میں کورونا وائرس ٹیسٹ کٹس فراہم کرنے کا مشورہ دیا تاکہ لوگ سستی قیمتوں پر اس سہولت سے فائدہ اٹھاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وائرس سے متعلق عام لوگوں کو معلومات فراہم کرنے کے لئے محکمہ صحت نے ایک ہیلپ لائن 1033 قائم کی ہے۔

پنجاب پولیس کے آئی جی شعیب دستگیر

پنجاب پولیس کے آئی جی شعیب دستگیر نے اجلاس کو بتایا کہ ان کی فورس کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں انتظامیہ کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے۔ انہوں نے اجلاس کو یقین دلایا کہ "ہمارے جوان ضرورت کی گھڑی میں ایک انچ بھی اپنی ذمداری سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔”

دفعہ 144 کو نافذ کرنے کے بارے آئی جی نے بتایا کہ صوبہ بھر میں پولیس ٹریننگ مراکز اور محکمہ جاتی پروموشن امتحانات کے تربیتی سیشن منسوخ کردیئے گئے ہیں، جبکہ تمام پولیس لائنوں میں جوانوں کی پریڈوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس لائنوں میں ماہرین صحت کی نگرانی میں جوانوں کو کورونا وائرس کے بارے میں آگاہی بڑھانے کے لیکچر جاری ہیں۔

وزیراعلی سردار عثمان بزدار

وزیراعلی عثمان بزدار نے اتوار کے روز پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ (پی کے ایل آئی) میں قائم کورونا کیئر سنٹر کا دورہ کیا اور وہاں مریضوں کے علاج معالجے کے انتظامات کا معائنہ کیا۔

وزیر اعلی نے کہا کہ حکومت نے کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لئے تمام ضروری اقدامات کئے ہیں۔

وزیر صحت، چیف سکریٹری، دونوں محکموں کے سیکرٹریوں اور پی کے ایل آئی کے سینئر ڈاکٹرز موجود تھے۔

You might also like