پاکستان نے جرمنی میں ‘اسلامو فوبیک’ دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے

پریس ریلیز میں مزید کہا گیا کہ جرمنی میں میں ہونے والے "حملوں نے ایک بار پھر اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ پرتشدد انتہا پسندی کسی نسل، مذہب یا قومیت کو نہیں جانتی۔”

جرمنی میں دہشتگردانہ حملے پر اظہار تشویش

پاکستان نے جمعہ کے روز جرمنی کے شہر ہناؤ میں اس حملے کی مذمت کی۔ جہاں ایک دہشت گرد نے شیشہ بار اور مسلمانوں سے بھرے ہوے ایک کیفے میں نو افراد کو ہلاک کیا تھا۔ اور پاکستان نے کہا کہ اسے اسلامو فوبیا اور غذائی قلت کی بڑھتی ہوئی لہر پر شدید تشویش ہے دنیا کے بہت سارے حصوں میں نفرت پھیل رہی ہے۔

ترک لواحقین اور حکومت سے اظہار تعزیت

دفتر خارجہ (ایف او) کی طرف سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان جرمنی کی عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ترک لواحقین اور ترک حکومت سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دفتر خارجہ نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
پاکستان نے جرمنی میں ‘اسلامو فوبیک’ دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے

پریس ریلیز میں مزید کہا گیا کہ "حملوں نے ایک بار پھر اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ پرتشدد انتہا پسندی کسی نسل، مذہب یا قومیت کو نہیں جانتی ۔”

"ہم نفرت کے نظریات کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے ٹھوس کوششوں کے ساتھ ساتھ نفرت انگیز جرائم کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے کے لئے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتے ہیں۔”

پاکستان اسلامو فوبیا کیخلاف پرعزم ہے

دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان "اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے اور زیادہ سے زیادہ بین المذاہبی اور بین الثقافتی ہم آہنگی ، اتحاد اور تفہیم کو فروغ دینے” کی کوشش میں جرمنی اور دیگر "ہم خیال ریاستوں” کے ساتھ شراکت کے لئے تیار ہے۔

اس شوٹنگ کے بعد جمعرات کے روز ہزاروں افراد نے جرمنی میں چوکسیوں میں حصہ لیا۔

ملزم، 43 سالہ جرمن دہشتگرد ٹوبیاس آر، اپنی 72 سالہ ماں کے ساتھ ہاتھا پائی کے بعد اپنے گھر میں مردہ حالت میں پایا گیا تھا۔

شام کے وقت سینکڑوں افراد، موم بتیاں یا سفید گلاب اٹھائے ہوئے، حناؤ میں متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لئے خاموشی سے جمع ہوئے۔

You might also like