امارات نے نیئو کورونا وائرس کے پہلے واقع کی تصدیق کردی

نیئو کورونا وائرس کے پہلے واقع کی تصدیق مگر آپکو پریشن ہونے کی ضرورت نہیں

ملک کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اس نے چین سے تعلق رکھنے والے ایک خاندان میں کورونا وائرس کی تشخیص کی ہے۔

متحدہ عرب امارات نے مشرق وسطی میں نیئو کورونا وائرس کے پہلے واقع کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر اس کنبہ کا علاج کر رہے تھے جو حال ہی میں ایک ایسے شہر سے آیا تھا جہاں یہ وبا پھیلی ہوئی ہے۔

متحدہ عرب امارات کی وزارت صحت نے بدھ کے روز کہا کہ اس نے چار رکنی چینی خاندان میں کورونا وائرس کی تشخیص کی ہے۔

وزارت نے کہا

وزارت نے سرکاری خبر رساں ایجنسی ڈبلیو اے ایم کے ذریعے جاری ایک بیان میں کہا، "کنبہ کے تمام افراد مستحکم حالت میں ہیں اور متاثرہ معاملات سے نمٹنے کے دوران عالمی سطح پر اپنائے جانے والے انتہائی احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے یہ صورتحال موجود تھی۔”

فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ ان سات امارات میں سے کس میں یہ معاملات کا پتہ چلا ہے لیکن وزارت نے اس بات پر زور دیا کہ تشخیص "تشویش کا باعث نہیں ہے”۔

سرکاری طور پر 2019-nCoV کے نام سے جانا جاتا ہے، اس کورونا وائرس کا پچھلے سال دسمبر میں چینی شہر ووہان میں پہلی بار پتا چلا تھا۔

اس نے اب تک عالمی سطح پر کم از کم 132 افراد کی ہلاکت اور 6000 دیگر افراد کو متاثر کیا ہے، جو 2002-2003 کی سارس وبا کے دوران تشخیصی مقدمات کی تعداد کو پیچھے چھوڑ گئے ہیں۔

ایشیاء پیسیفک کے خطے کے ساتھ ساتھ یورپ اور شمالی امریکہ کے متعدد ممالک میں بھی معاملات کی تصدیق ہوگئی ہے۔ ان میں آسٹریلیا، کینیڈا، فرانس، جرمنی، جاپان اور امریکہ شامل ہیں۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل، ٹیڈروس اذانوم گبیریئس، جو بیجنگ کے دورے پر ہیں، نے اعتراف کیا ہے کہ سانس کی بیماری چین میں ایک ہنگامی صورتحال ہے لیکن انہوں نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ اس وباء کو بین الاقوامی سطح پر تشویش کی بناء پر صحت عامہ کی ہنگامی حالت قرار دینے میں جلد بازی ہوگئی ہے۔

ایجنسی نے کورونا وائرس سے ہونے والے عالمی خطرہ کو اعلی قرار دیا ہے۔
You might also like