پاکستانی ڈاکٹر ووہان میں کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج میں مصروف

ڈاکٹر عثمان پہلے غیر ملکی ڈاکٹر ہیں جنہوں نے ووہان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے علاج کے لئے رضاکارانہ خدمات انجام دیں

پاکستانی ڈاکٹر کی ووہان میں خدمات

ایک پاکستانی ڈاکٹر جس نے رضاکارانہ طور پر ووہان کے علاقے میں کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج رضاکارانہ طور پر کیا ہے۔ اسے چین میں مقیم پاکستانی طلباء اور کمیونٹی کے ممبروں کی داد ملی ہے۔

عثمان، ووہان میں پہلا غیر ملکی ڈاکٹر

چانگشا میڈیکل کالج کے ایک پاکستانی استاد ڈاکٹر عثمان پہلے غیر ملکی ڈاکٹر ہیں جنہوں نے ووہان میں متاثرہ افراد کے علاج کے لئے رضاکارانہ خدمات انجام دیں۔

پاکستانی طالب علم کا تبصرہ

سلمان علی، ایک پاکستانی طالب علم نے تبصرے سوشل میڈیا ایپس پر پوسٹ کیے کہ "میں تمہیں سلام عظمت پیش کرتا ہوں. چین کے ساتھ ہماری دوستی صرف بیان بازی نہیں ہے۔ یہ دونوں ممالک کے مابین ایک خاص رشتہ ہے۔”

چین کے متعدد پاکستانی تاجروں نے بھی ووہان میں اس وبا کیخلاف چینی پیرامیڈیکس کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر لڑنے والے پاکستانی ڈاکٹر کے اس اچھے اشارے کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے ڈاکٹر عثمان کے بارے میں نیوز رپورٹ سوشل میڈیا پر شیئر کی۔

عثمان کی چینی یونیورسٹی میں تعلیم

29 سالہ عثمان نے بچپن میں ہی ڈاکٹر بننے کا خواب دیکھا تھا۔ انہوں نے روایتی چینی طب کی ہنان یونیورسٹی سے 2012 میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی اور چار سال تک طب کی مشق کرنے پاکستان لوٹے۔

اپنے آبائی شہر میں چار سال قیام کے دوران، وہ ہمیشہ چین اور چانگشا کو فراموش کرنے میں ناکام رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ چین نے انہیں تعلیم اور روزگار کے لئے اچھے مواقع فراہم کیے ہیں اور ان کے خواب کو پورا کیا ہے۔

2016 میں، وہ چین واپس آئے اور چانگشا میں سنٹرل ساوتھ یونیورسٹی میں طب میں ماسٹر ڈگری حاصل کرنے کے لئے تعلیم حاصل کرنا شروع کردی۔ گریجویشن کے بعد، وہ چانگشا میڈیکل کالج میں غیر ملکی ٹیچر بن گئے۔

You might also like